انجینئرز کی کیریئر کی ترقی کے لیے کوششیں، حکومت کا عملدرآمد کا وعدہ
سری نگر، 6 مئی: انجینئرنگ ایسوسی ایشنز کے ایک مشترکہ وفد نے آج اعلیٰ حکومتی حکام سے ملاقات کی تاکہ تکنیکی ورک فورس کو درپیش اہم کیریئر مسائل کے حل کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے، جن میں Assured Career Progression (ACP) اسکیم کے طویل التوا کا شکار نفاذ سمیت دیگر مسائل شامل ہیں۔ جموں و کشمیر سول انجینئرنگ گریجویٹس ایسوسی ایشن (JKCEGA) اور جمو و کشمیر میکانیکل انجینئرنگ گریجویٹس ایسوسی ایشن (JKMEGA) کے نمائندوں نے اپنے خدشات ڈپٹی چیف منسٹر سورندر کمار چوہدری اور مشیر وزیراعلیٰ ناصر اسلام وانی کے سامنے سول سیکریٹریٹ میں پیش کیے۔ "انجینئرنگ محکمے شدید جمود کا شکار ہیں کیونکہ سینئر پوزیشنز محدود ہیں،" JKCEGA کے صدر نے وضاحت کی۔ "کئی مستند انجینئرز دہائیوں کی خدمت کے باوجود ابتدائی سطح کی پوزیشنز پر پھنسے ہوئے ہیں، جس سے محکمانہ کارکردگی اور حوصلے پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔"
وفد نے چار فوری مسائل کو اجاگر کیا جو فوری مداخلت کے متقاضی ہیں: ACP اسکیم کا ایک سرکاری SRO کے ذریعے نفاذ، متعدد خالی پوزیشنز کو پر کرنا، PWD (R&B) اور میکانیکل انجینئرنگ محکموں میں انجینئرز کی باقاعدگی، اور خالی جونیئر انجینئر (میکانیکل) کی پوزیشنز کو بھرتی ایجنسیوں کو حوالے کرنا۔ "ACP اسکیم ہمارے کیریئر کے راستے میں موجود ساختی مسائل کو حل کرے گی،" وفد کے ایک رکن نے کہا۔ "ایگزیکٹو انجینئر، سپرنٹنڈنگ انجینئر اور چیف انجینئر کی سطح پر محدود منظور شدہ اسامیاں ہونے کی وجہ سے بیشتر انجینئرز دہائیوں کی خدمت کے باوجود ترقی نہیں دیکھ پاتے۔" ڈپٹی سی ایم چوہدری نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے خدشات کو فوری توجہ دی جائے گی، جب کہ مشیر وانی نے ACP اسکیم کے نفاذ کی طرف "فوری اقدامات" اٹھانے کا وعدہ کیا۔